14/2/20

جنوبی ہند میں آن لائن اردو رسائل اور ویب پورٹل مضمون نگار: ایس ٹی نوراللہ



جنوبی ہند میں آن لائن اردو رسائل 
اور ویب پورٹل


 ایس ٹی نوراللہ
آج دنیاکے ہر شعبے میں نت نئے تجربات ہورہے ہیں۔ ترقی کی رفتار بہت تیز ہوچکی ہے۔ایسی صورت میں قاری یہ چاہتا ہے کہ اس کو وقت پر صحیح خبریں اور معلومات حاصل ہوتی رہیں۔ اسی فکر کی وجہ سے دنیا میں ایسی ترقی ہوئی ہے کہ گھر بیٹھے لمحوں میں دنیا کی خبروں سے بہرہ ور ہونے کی سہولت فراہم ہوتی ہے۔اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ مقتضائے حال کے مطابق قاری یہ چاہتا ہے کہ کم سے کم وقت،کم سے کم خرچ اور کم سے کم الفاظ میں زیادہ سے زیادہ اطلاعات مہیا ہوجائیں۔ آج زمانے کے ساتھ صحافت میں بھی انقلابی تبدیلیاں واقع ہوئی ہیں۔ آپ سب جانتے ہیں کہ یہ دور کمپیوٹر کا دور ہے۔ کمپیوٹر اور انٹرنیٹ نے انسانی زندگی کو اسیر بنا رکھا ہے۔ اب اخباروں کے ساتھ بڑے پیمانے پر عوام تک رسائی انٹرنیٹ کے ذریعے ہی ہورہی ہے۔اس سلسلے میں علی احمد فاطمی یوں کہتے ہیں:
”اس حقیقت سے کوئی انکارنہیں کر سکتا کہ کمپیوٹر اور انٹر نیٹ نے نہ صرف مشینی بلکہ ترسیلی اور تہذیبی دنیا میں زبردست انقلاب برپا کر دیاہے۔“
(ماہنامہ صبح ِ اردو،ص 1،نومبر  2018)
اردو صحافت نے ہر دور میں عوامی اور قومی مسائل کو اجاگر کیا اور لوگوں کی رہبری کی۔اردوصحافت میں اخبار و رسائل خاص اہمیت کے حامل ہیں۔مسرت کی بات یہ ہے کہ آج ٹکنالوجی کی ترقی کے اس دور میں اردو کے اخبار و رسائل کثیر تعداد میں شائع ہو رہے ہیں جن میں خبروں کے علاوہ علمی و ادبی،سماجی و تہذیبی اور سائنس اور ٹکنالوجی پر مشتمل جانکاری، مضامین، مقالے، شذرات، کالم،  اداریے اوراشتہارات شائع ہوتے رہتے ہیں۔ یاد رہے کسی زمانے میں اشتہارات قاری پر اور ادارے پر گراں معلوم ہوتے تھے اور زیادہ اشتہارات کی شمولیت ادارے کی کمزوری گردانی جاتی تھی۔لیکن آج اس میدان میں ایسی ترقی ہوئی ہے کہ یہ عیب نہیں بلکہ ہنر بن گیا ہے۔کئی اخبار ایسے ہیں جو اچھے اشتہارات کی وجہ سے دلچسپی سے خریدے جاتے ہیں۔اشتہارات کی دنیا کی یہ ترقی بھی کمپیوٹر اور انٹر نیٹ کی مرہون منت ہے۔آج حال یہ ہے کہ مطبوعہ اخبار و رسائل کے علاوہ انٹر نیٹ پر بھی کئی قسم کے اخبار و رسائل اور ویب پورٹل موجود ہیں جو پرنٹ نہیں ہوتے بلکہ صرف آن لائن موجود رہتے ہیں اور ان کی حصول یابی بھی نہایت آسان ہے۔جب چاہے لمحوں میں مطالعہ ہوسکتا ہے۔ اپنے مقالے کے عنوان کے مطابق میں یہاں ایسے اخبارات اور ویب پورٹلز کا جائزہ لوں گا جو کاغذی شکل میں شائع نہیں ہوتے بلکہ جن میں سے اکثر و بیشتر نیوز پورٹلز یا ویب میگزین کی شکل میں شائع ہوتے ہیں۔ جنوبی ہندوستان میں تلنگانہ، اورکرناٹک یہ دو ایسی ریاستیں ہیں جہاں اس طرح کے اردو اخبار و رسائل بڑی تعداد میں آن لائن موجود ہیں۔                                                                           
  تعمیرنیوز(Taemeernews.com)،حیدرآباد
یہ ویب پورٹل دسمبر 2012 میں شروع کی گئی۔ یہ پورٹل ائی۔ایس۔ایس۔این(ISSN) کے ساتھ موجود ہے۔اس کے سر ورق پر لکھا ہے کہ ”یہ ایک سماجی،ثقافتی اور ادبی نیوز پورٹل ہے“۔ اس پر گزشتہ ایک سال سے روزانہ کی خبروں کی اشاعت مسدود ہے، اس کے بجائے مختلف موضوعات مثلاً تاریخِ دکن اور تاریخِ ہند، ادبِ اطفال، علمی و ادبی تحقیق و تجزیہ پر مبنی مضامین کی اشاعت پر زیادہ توجہ مرکوز ہے۔اس پور ٹل میں خبروں کے صفحہ میں تازہ خبریں، ملک اور بیرونی ممالک کی خبریں،عالمی خبریں، انگریزی خبریں کھیل کود اور صفحہئ ہند نامہ میں ہندوستانی مسلمان اور ہندوستانی ثقافت اور صفحہئ نقطہئ نظر میں کالم/ تجزیہ وغیرہ موجود ہیں۔دکن نامہ کے نام سے ایک صفحہ ہے جس میں تاریخِ دکن،سندرلال رپورٹ اور تاثراتِ دکن پر مختلف مضامین پوسٹ ہوتے رہتے ہیں۔ اگلا صفحہ ادب نامہ کے نام سے موسوم ہے جس کے تحت نثری ادب، کلاسیکی ادب،کتب،شاعری،افسانہ،طنز و مزاح اور تبصرہئ کتب وغیرہ ذیلی عناوین ہیں۔ تفریح والے صفحے میں فلم و تفریح،فلمی نغمے،کارٹون اور تصاویر شامل ہیں۔ انٹرویو کے صفحہ پر گفتگو/مصاحبہ،اور مکالمہ/ مباحثہ موجود ہیں۔ صفحہئ دینیات میں مذہب و روحانیت، رمضان المبارک کے علاوہ حج اور قربانی کے موضوعات پر مضامین حسبِ ضرورت شامل رہتے ہیں۔متفرقات میں ہمارا معاشرہ، شادی شدہ زندگی، سیاست، پریس نوٹ، رپورتاژ اور الیکشن شامل ہیں۔ اس کے علاوہ سائنس نامہ اور آرکیوز کے نام پر بھی الگ  الگ صفحات موجود ہیں۔ اس پورٹل پر روزانہ قارئین کی تعداد تقریباً 2500 ہے۔ اس پورٹل کو تقریباً 33 ہزار روپے مالیت کے اشتہارات کی ماہانہ آمدنی متوقع ہے۔ اس کے بانی اور اعزازی مدیر مکرم نیاز ہیں۔تعمیر نیوز کے اغراض و مقاصد کچھ اس طرح ہیں:
”2018  سے تعمیر نیوز کو ایک علمی،ادبی،سماجی اور ثقافتی پورٹل میں تبدیل کیا گیا ہے۔تبدیلی کی بنیادی فکر یہی ہے کہ اردو داں قارئین کے ذوق ِ مطالعہ میں اضافے کی خاطر انھیں صرف خبروں تک محدود رکھنے کے بجائے اردو زبان و ادب کے اس علمی ذخیرے سے مستفید کیا جائے جس کی سائبر دنیا میں آج بھی کمی محسوس کی جاتی ہے“۔(taemeernews.com)
2۔ وائی دِس نیوز(ythisnews.com)،حیدرآباد
حیدرآباد سے اسی سال کی ابتدا میں شروع ہونے والا نیوز پورٹل اردو اور انگریزی کے علاوہ‘رومن اردو’ میں بھی علیحدہ ویب سائٹ بنا رکھاہے۔ اس پورٹل پر روزانہ ناظرین کی تعدادایک سو ہے۔ اس پورٹل کے صفحات الگ الگ ہیں جن میں پہلے ’وقوعات‘ ہے جس میں حیدرآباد کے شب و روز،افراتفری،احوال ِ دکن،داخل ِہند،رودادِ عالم، لہو و لعب اس کے بعد مفردات، عجائب و غرائب، صحت و تندرستی، تحقیق و تخلیق، مفاد عامہ، اقتصادیات، نقطہئ نظر اور ویڈیوز وغیرہ پر مشتمل الگ الگ صفحے موجود ہیں۔ اس کے مدیر حیدرآباد کے بے باک صحافی اطہر معین ہیں۔
  جہانِ اردو  (jahan-e-urdu.com)، حیدرآباد
اردو ادب، نظم و نثر، تحقیق و تنقید اور تبصرہ ئکتب کے مواد پر مشتمل یہ ویب پورٹل حیدرآباد سنٹرل یونیورسٹی کے شعبۂ اردو کے پروفیسر ڈاکٹر سید فضل اللہ مکرم کی تخلیق ہے جس کا آغاز اکتوبر 2014 میں کیا گیا۔ اس پورٹل کے تعارف، مدیر اعلیٰ اور رابطے کے علیحدہ صفحات مختص ہیں۔ پورٹل پر روزانہ ناظرین کی تعداد 300ہے۔اس پورٹل کے اغراض و مقاصد میں کچھ اس طرح لکھا ہے:
”اردو کی نئی نسل کے لیے یہ سائٹ مخصوص ہے۔ اردو کے چاہنے والوں کے لیے مطلوبہ مواد پیش کرنے کی کوشش کی جائے گی۔“   (jahan-e-urdu.com)
جہانِ اردو میں مختلف موضوعات کے لیے الگ الگ صفحات مختص ہیں جن میں ادب ِ اطفال و نسواں، ادبِ عالیہ، افسانوی ادب، تاثراتی مضامین، تبصرہئ کتب، تحقیق و تنقید، تعلیم و روزگار، تہذیبی خبریں، جہانِ تقاریب، جہانِ دیگر،سائنس و طب،شخصیت سازی اور متفرقات وغیرہ۔
4۔ اردو لیکس(urduleaks.com)،حیدرآباد
یہ ویب پورٹل فروری 2016 میں بنائی گئی۔  اس کے تعارفی صفحے کے بیان کے مطابق‘اردو لیکس’میں پیشہ ور صحافیوں کی ایک ایسی ٹیم کام کر رہی ہے جو صحافت میں کئی سال کا تجربہ رکھتی ہے۔ ویب سائٹ پر روزانہ قارئین کی تعداد25ہے۔اس پورٹل کے سرورق پہ لکھا ہے:
”اردو لیکس‘ کے آغاز کے ذریعے ہم نے تمام نوعیت کی خبروں کا احاطہ کرنے کی ایک معمولی کوشش کی ہے جس کا مقصد اندرون و بیرون ممالک میں رہنے والوں کو دنیا کی تازہ ترین خبروں سے واقف رکھنا ہے۔بالخصوص قومی اور ریاستی خبروں کا احاطہ کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ناظرین کو تازہ واقعات سے واقف کروانا ہی ہمارا واحد منشاء اور مقصد ہے“۔  (urduleaks.com)
’اردو لیکس‘ کے سائٹ پر مختلف صفحات موجود ہیں جن میں سے خبریں اور اس کے ذیلی عناوین میں سے جرائم، انٹرٹینمنٹ، نیشنل نیوز، بزنس، ایجوکیشن اور ہیلتھ، پھر اسپیشل اسٹوری، تلنگانہ، انٹر نیشنل نیوز، این۔ آر۔ آئی، متفرق خبریں، مبارکباد، ویڈیوز وغیرہ شامل ہیں۔مدیر اعلیٰ محمد ذیشان علی کی سرکردگی میں اس نیوز پورٹل کا سفر جاری ہے۔
5۔ الہلال میڈیاڈاٹ کام
(alhilalmedia.com)، حیدرآباد
اس کے ایڈیٹر مولانا مقصودیمانی ہیں۔اس سائٹ پر موضوعات کے مطابق مختلف صفحات موجود ہیں۔ ان میں سے پہلا صفحہ ہندوستان، اہم خبریں، حیدرآباد و اطراف، بین الاقوامی، عرب دنیا، مضامین، اسلامیات/ ادبیات اور روز گار کی خبروں پر مشتمل ہے۔ یاد رہے کہ یہ سائٹ مولانا ابوالکلام آزاد کی یاد میں بنائی گئی ہے۔اس پورٹل کے سرورق پہ لکھا گیا ہے کہ ”بیادگار مولانا ابولاکلام آزاد“ تو ظاہر سی بات ہے کہ اس پورٹل کا نام مولانا آزاد کے اخبار’الہلال‘ سے لیا گیا ہے۔  
  شعر و ادب ویب میگزین
(www.sheroadab.org  گلبرگہ
شہر گلبرگہ سے مارچ 2014  میں اس کا آغاز ہوا۔ اس کے مدیر اعلیٰ ڈاکٹر سید عارف مرشد ہیں۔اس ویب میگزین کے اغراض و مقاصد میں یوں لکھا ہے:
”ہماری کوشش یہ رہے گی کہ معیاری ادب عوام کے لیے پیش کریں۔جس میں کہنہ مشق ادبا،شعرا کے ساتھ ساتھ نئے قلم کاروں کی ہمت افزائی ہوتی رہے۔ اس جذبے کے ساتھ ہم آپ کے سامنے یہ E-magzain  پیش کر رہے ہیں“۔    (www.sheroadab.org)
شعر و ادب ویب میگزین میں مختلف موضوعات پر کئی صفحات درج ہیں۔جن میں تحقیق و تنقید،مزاحیہ ادب، نثری ادب،شعری ادب،صحت اور ویڈیو زون وغیرہ اہمیت کے حامل ہیں۔
  ساحل آن لائن
(sahilonline.net)،کرناٹک
یہ مارچ 2007 میں قائم ہوا۔ خبروں میں ساحل خبریں، ریاستی خبریں، ملکی خبریں، خلیجی خبریں، عالمی خبریں،  اسپورٹس اور سائنس اور ٹکنالوجی پر مشتمل یہ پورٹل کے روزانہ ناظرین کی تعداد1200ہے۔ ساحل آن لائن ویب سائٹ کے تعارفی صفحے پر لکھا ہے:
”ساحل آن لائن ریاست کرناٹک سے شائع ہونے والا تین زبانوں (اردو/کنڑا/انگریزی)کا منفرد نیوز پورٹل ہے جو ساحلی کنڑا کی خبروں کے ساتھ ساتھ ریاستی،قومی،اور بین الاقوامی خبروں سے آپ کو با خبر رکھتا ہے“۔   (sahilonline.net)
  بھٹکلیس ڈاٹ کام
(bhatkallys.com)،بھٹکل
یہ ویب سائٹ ہندوستان سے اردو کی ان اولین ویب سائٹس کے زمرے سے تعلق رکھتی ہے، جس نے سائبر دنیا میں ہونے والی روز بہ روز ترقی اور تبدیلی کا درجہ بہ درجہ ساتھ دیا ہے اور آج بلاشبہ انٹرنیٹ کی فنی خوبیوں سے مزین ہے۔محمد محسن شابندری نے اس کا اجرا جنوری 2003 میں کیا۔ ابتدا میں اس ویب سائٹ کے ذریعے مسلمانانِ بھٹکل اور نوائط برادری کے افراد کو تعلیمی اور معاشی میدانوں میں رہنمائی اور کیریئر گائڈنس دینا مقصود تھا۔اس کا نام بھی اسی مناسبت سے ہے۔ مولوی عبدالمتین منیری کی تیس سال کی محنت سے جمع کردہ گذشتہ نصف صدی پر محیط نادر و نایاب آڈیوز بھی اس ویب سائٹ پر موجود ہیں۔ اس ذولسانی ویب سائٹ کا تعارفی صفحہ،  ادارہ اور اس کے اراکین کی معقول معلومات فراہم کرتا ہے۔ اس پورٹل پر مختلف عناوین پر مشتمل کئی صفحات موجود ہیں۔  جیسے پہلا صفحہ ویڈیو ہے جو حمد و نعت، بھٹکل کمیونٹی، نائطی شاعری، طنز و مزاح، اردو کلام، اردو تقاریر اور انٹر ویو پر مشتمل ہے۔ اس کے بعد بُکس کا صفحہ ہے جس کے ذیلی عناوین کچھ اس طرح ہیں تازہ کتابیں،مولانا ابوالحسن اکیدمی بکس اور نائطی بکس، اس کے بعد خبریں والے صفحے میں بھٹکل کی خبریں، خلیجی خبریں، صوبائی خبریں، قومی خبریں، عالمی خبریں، تجارت کی خبریں، ٹکنالوجی کی خبریں، کیریئر اور تعلیمی خبریں، مضامین، کھیل کی خبریں موجود ہیں۔ پھر فوٹو گیلری کے تحت فوٹو نیوز، بھٹکل ہریٹیج، بھٹکل بندر، بھٹکل کے محلے،تعلیمی ادارے وغیرہ مختص ہیں۔ اس کے بعد آڈیو کا صفحہ ہے جس میں بیش بہا سمعی مواد  موجود ہے۔اس کے ذیلی عناوین کچھ اس طرح ہیں جمعہ خطبات،دعاء،درسِ قرآن،حمد و نعت،انٹرویو،بچوں کی نظمیں، نائطی کلام،تلاوتِ قرآن،تقاریر،طنز و مزاح اور اردو کلام وغیرہ۔ اس سائٹ پر روزانہ ناظرین کی تعداد700ہے۔
  فکر و خبر(fikrokhabar.com)،بھٹکل
 ریاست کرناٹک میں شہر بھٹکل سے ستمبر 2012 میں اس کااجراء ہوا۔سید ہاشم نظام الدین ندوی اس کے مدیر ہیں۔ اس سائٹ پر روزانہ ناظرین کی تعداد 300 ہے۔ خبریں والے صفحے کے تحت ساحلی خبریں / کرناٹک، ملکی خبریں، عالمی خبریں،خلیجی خبریں اور عالمِ اسلام پر مشتمل ہے۔ اس کے بعد فضائل و مسائل والے صفحے کے ذیلی عناوین میں فضائل و آداب،فقہی مسائل،مناسبات اور دعوت و ارشاد ہیں۔ اس کے بعد تعلیم و تربیت ہے جس کے ذیلی عناوین کچھ اس طرح ہیں۔نصابِ تعلیم،درس وتدریس، مدارسِ اسلامیہ، عصری مدارس، تعارفِ کتب اور کتب خانے وغیرہ۔ اسلامی معاشرت والے صفحے کے تحت حقوقِ والدین، حقوقِ زوجین، اور تربیتِ اطفال ذیلی صفحات ہیں۔ ایک صفحہ تاریخ و سوانح پر مشتمل ہے جس میں تاریخِ اسلام، سیرتِ انبیاء،سیرتِ صحابہ،سیرتِ سلف اور سیرتِ مشاہیرِ معاصر وغیرہ شامل ہیں۔ اگلے صفحے کا عنوان اردو ادب ہے جس میں مضامین،شعر و سخن اور طنز و مزاح پر مشتمل مواد پوسٹ کیا جاتا ہے۔ایک صفحہ خصوصی ہے جس میں بچوں کے نام،خواتین،طب وصحت اور نو جوان جیسے ذیلی صفحات ہیں۔ایک صفحہ گیلری پر مشتمل ہے جس میں فوٹو گیلری،ویڈیو،آڈیو اور کتاب لائبری شامل ہیں۔ ان کے علاوہ کھیل اور مضامین و تبصرہ پر بھی مشتمل دو صفحات شامل ہیں۔فکر و خبر کے اغراض و مقاصد میں یوں لکھا ہے:
”فکر و خبر صرف ایک آن لائن اخبار نہیں ہے بلکہ یہ ایک ایسا ادارہ ہے جس کے بنیادی مقاصد میڈیا اور جدید ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے محبت سے خداوندیِ پیغام اور حق اور حقیقت کی آواز کو دنیائے انسانیت تک پہنچانا، صالح نوجوانوں اور بالخصوص علماء کو صحافت سے جوڑتے ہوئے معاشرہ کو در پیش تعلیمی،ثقافتی اور سماجی مسائل کا صحیح حل پیش کرنا ہے۔ساتھ ہی خدمت خلق کے عظیم فریضہ کو انجام دیتے ہوئے نئی نسل کو تعلیمی میدان میں آگے بڑھا کر ملت کی صحیح قیادت کے لیے تیار کرنا ہے“۔   (fikrokhabar.com)
ہند و پاک میں لاتعداد آن لائن اخبار و رسائل کا سلسلہ جاری ہے اور آئندہ بھی اس شعبے میں اور ترقی ہوسکتی ہے۔سمینار کا عنوان محدود رہنے کے سبب میں نے جنوبی ہند وستان کے حوالے سے چند نکات کو آپ کے سامنے لانے کی سعی کی۔آج کا دور ٹکنالوجی کا دور ہے جس میں آن لائن اخبار و رسائل کی کافی اہمیت ہے جس کی وجہ سے لوگ اس طرف راغب ہو رہے ہیں اور وقت کا تقاضا بھی یہی ہے کہ ہم وقت کے ساتھ ساتھ چلیں تو دنیا کی ایجادات اور معلومات سے با خبر رہ سکتے ہیں۔

S.T. Noorulla
Ph.D Research Scholar
Dept of Arabic, Persian and Urdu
University of Madra
Chennai - 5 (TN)
Mob.: 8008786191
ماہنامہ اردو دنیا، فروری 2020

1 تبصرہ: