22/3/23

جدید ٹکنالوجی میں مہارت و اختصاص پیدا کرنا وقت کی ناگزیر ضرورت :پروفیسر شیخ عقیل احمد


 نئی دہلی: موجودہ دور انفارمیشن ٹکنالوجی کا دور ہے جس میں ہر آن نئی  ترقیات ہورہی ہیں اور دنیا برق رفتاری کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے، ایسے میں نہ صرف ہمیں جدید ٹکنالوجی میں مہارت حاصل کرنی ہوگی، بلکہ وقت کی رفتار کے ساتھ چلنے کے لیے بھی خود کو تیار کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان کے ڈائرکٹر پروفیسر شیخ عقیل احمد نے کونسل کے زیر اہتمام چلنے والے کمپیوٹر سینٹرز کے فائنل امتحانات میں کامیابی حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کے درمیان انڈیا ہیبی ٹیٹ سینٹر میں منعقدہ تقسیمِ اسناد کی تقریب میں افتتاحی کلمات ادا کرتے ہوئے کیا۔ انھوں نے کہا کہ قومی اردو کونسل کا شروع سے یہ مقصد رہا ہے کہ اردو طلبہ و طالبات کو عصری ٹکنالوجی کی تعلیم سے بھی آراستہ کیا جائے اور اسی مقصد کی تکمیل کے لیے پورے ہندوستان میں ہم نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف الیکٹرونکس اینڈ انفارمیشن ٹکنالوجی،چنڈی گڑھ(نائلیٹ) کے اشتراک سے سیکڑوں کمپیوٹر سینٹرز چلاتے ہیں،جہاں اردو سکھانے کے ساتھ کمپیوٹر اپلی کیشن، ملٹی لنگول ڈی ٹی پی، بزنس اکاؤنٹنگ اور دیگر متعدد اہم کورسز کروائے جاتے ہیں،ہمارے سبھی کورسز سرکار سے منظور شدہ ہیں اور نئے تعلیمی سیشن میں کچھ نئے کورسز بھی متعارف کروائے گئے ہیں، یہ سارے پروفیشنل کورسز ہیں جن کی تکمیل کے بعد سرکاری و غیر سرکاری شعبوں میں نوکری کے علاوہ ہمارے طلبہ اپنے طورپر بھی آئی ٹی سیکٹر میں اپنا کریئر بنانے کے اہل ہوتے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ جن طلبہ و طالبات نے امتحان میں اعلیٰ نمبرات سے کامیابی حاصل کی میں انھیں،ان کے سینٹر کے ذمے داران اور گارجین کو تہہ دل سے مبارکباد پیش کرتا ہوں اور مجھے امید ہے کہ آپ مستقبل میں اپنی صلاحیتوں کا مفید استعمال کرکے اپنے خاندان اور معاشرہ و ملک کی گراں قدر خدمت انجام دیں گے اور جو امتیازی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کرسکے، انھیں بھی مایوس نہیں ہونا چاہیے، وہ بھی ہمارے اچھے طالب علم ہیں اور ہمیں امید ہے کہ ہمارے سبھی طلبہ و طالبات کا مستقبل روشن و تابناک ہوگا۔  

نائلیٹ چنڈی گڑھ کے ایگزیکیٹیو ڈائرکٹر  جناب سبھانشو تیواری نے بھی کامیاب طلبہ و طالبات کو مبارکباد پیش کی ،ساتھ ہی انھوں نے نائلیٹ کے نئے پر گراموں اور کورسز کے بارے میں بھی بتایا اور کہا کہ موجودہ دور انفارمیشن ٹکنالوجی کا دور ہے، جس میں اختصاص اور مہارت حاصل کرنا ضروری ہے۔ آپ کو ٹکنالوجی کے کسی ایک شعبے میں مہارت حاصل کرنی چاہیے، تاکہ وقت کی ضروریات پوری کرسکیں اور اپنا کریئر بھی بناسکیں ۔انھوں نے کہا کہ موجودہ وقت میں کلاؤڈ کمپیوٹنگ ، سائبر سکیوریٹی وغیرہ پر آپ کی نظر ہونی چاہیے اور اپنی دلچسپی کے مطابق میدان عمل منتخب کرنا چاہیے۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ آئی ٹی سیکٹر میں ملازمت کیسے حاصل کی جاسکتی ہے اور متعلقہ ادارے کو اپنی صلاحیتوں اور قوت کار سے کیسے مطمئن کرسکتے ہیں۔

اس موقعے پر الامین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹکنالوجی اوکھلا ، بچوں کا گھر دریا گنج ، ڈاکٹر ذاکرحسین سینئر سکینڈری سکول جعفرآباد ، مدرسہ زینت القرآن ، صوفیہ ایجوکیشنل اینڈ ویلفیئر سوسائٹی ، گروکل سماج وکاس سنستھا ، مائناریٹی ویلفئر فاؤنڈیشن دریا گنج ، نیو مون سوشل ویلفئر سوسائٹی مصطفی آباد ، چاند ایجوکیشنل اینڈ کلچرل سوسائٹی وزیر آباد ، نیشنل لٹرل ایجوکیشنل اینڈ ویلفئر سوسائٹی بھاگیرتھ وہار، اینجلس ایجوکیشنل اینڈ ویلفئر سوسائٹی چاندنی چوک ، فیڈریشن فار ایجوکیشنل ڈیولپمنٹ جعفرآباد، بنیادی وکاس سماج سیوی سنستھان اور زید کمپیوٹر سینٹر شاہین باغ کے اول، دوم اور سوم پوزیشن حاصل کرنے والے طلبہ و طالبات کو پروفیسر شیخ عقیل احمد، نائلیٹ کے ایگزیکیٹو ڈائریکٹر جناب سبھانشو تیواری اور دیگر مہمانوں کے ہاتھوں سرٹیفکٹ دیے گیے۔ ان کے علاوہ الامین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹکنالوجی اوکھلا کی طالبہ مریم منتشا نے پوری دہلی میں اول، اسی ادارے کے طالب علم ساجد عالم نے پوری دہلی میں دوم اور مائناریٹی ویلفیئر فاؤنڈیشن دریاگنج کی طالبہ فرحین نے پوری دہلی میں سوم پوزیشن حاصل کی، انھیں سرٹیفکٹ کے علاوہ کونسل کی طرف سے خصوصی انعام سے بھی نوازا گیا۔ اس موقعے پر مختلف کمپیوٹر سینٹرز کے ذمے داران ، اساتذہ اور کامیاب طلبہ و طالبات نے بھی اظہار خیال کیا اور شرکا سے اپنے تجربات شیئر کیے۔ پروگرام کی نظامت کا فریضہ کونسل کے ریسرچ آفیسر جناب انتخاب احمد نے بحسن و خوبی انجام دیا، انھی کے اظہارِ تشکر کے ساتھ اس تقریب کا اختتام عمل میں آیا۔ اس موقعے پر کونسل کے اسٹاف کے علاوہ دہلی کے تمام کمپیوٹر سینٹرز کے طلبہ و طالبات اور ان کے سربراہوں و اساتذہ نے بطور خاص شرکت کی۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تازہ اشاعت

زبان کی تدریس میں تخلیق کا دائرۂ عمل، مضمون نگار: محمد نوراسلام

  اردو دنیا، نومبر 2024 بنی   نوع انسان کو جتنی صلاحیتیں ودیعت کی گئی ہیں ان میں تخلیق بہت اہمیت کی حامل ہے، زندگی کے ہر پہلو پر تخلیقی عم...