17/10/24

پروف اور اس کی تصحیح،ماخذ: فن طباعت، مصنف: بلجیت سنگھ مطیر

 اردو دنیا، ستمبر 2024

پروف: ہر مطبع میں پروف اٹھانے کے لیے بہت ہی ماہر کاریگر ہونا چاہیے۔ ہر زید و بکر کو پروف اٹھانے کا کام سونپنا بہت ہی خطرناک ثابت ہوسکتا ہے۔ جیسا کہ عام طور پر دیکھا گیا ہے ہمارے ملک میں پروف اٹھانے کا کام بہت ہی معمولی سمجھا جاتا ہے۔ اس لیے بیشتر چھاپہ خانوں میں پروف اٹھانے کے لیے قلی مقرر کردیے جاتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پروف کی اہمیت کو بہت کم لوگ سمجھتے ہیں۔ حالانکہ پروف کی تصحیح کو مطبع کی ریڑھ کی ہڈی کہا جاتا ہے۔ ہر مطبع کے مالک کو یہ بات ہمیشہ یاد رکھنی چاہیے کہ اگر پروف اٹھانے والا اناڑی ہوگا تو یقینا وہ پروف اٹھانے کے طریقۂ کار سے ناواقف ہونے کی وجہ سے جوں توں کرکے پروف اٹھانے کی کوشش میں ٹائپ کو توڑ دے گا۔ اس کے علاوہ وہ صاف پروف نہیں اٹھا سکے گا حالانکہ اعلیٰ طباعت کے لیے پروف اتنا صا ف ہونا چاہیے کہ اس کا ہر ایک حرف مکمل طور پر واضح ہو اور آسانی سے پڑھا جاسکے۔ پروف کا جو حرف صاف نہیں ہوگا اس کی تصحیح نہیں ہوسکے گی اور پروف میں غلطیاں رہ جائیں گی۔

تصحیح کے کام میں آسانی مہیا کرنے کے لیے پروف پوری طرح صاف ہونا چاہیے۔ صاف پروف نکالنے کے لیے ضروری ہے کہ دباؤ جس قدر ممکن ہو، کم ڈالا جائے کیونکہ زیادہ دباؤ پڑنے سے سیاہی حروف میں بھر جاتی ہے اور پروف غیرواضح ہوجاتا ہے،لیکن اس کے ساتھ اس بات کا دھیان بھی رکھنا چاہیے کہ سیاہی اتنی ہلکی بھی نہ ہو کہ پروف پڑھاہی نہ جاسکے۔

پروف اٹھانے کے لیے مندرجہ ذیل باتوں پر توجہ دینے کی ضرورت ہے:

1        کمپوز کیا ہوا مواد گیلی میں اپنی اصل حالت میں رہنا چاہیے کیونکہ اگر مواد دائیں بائیں ہل جائے گا تو ایک طرف کا پروف اٹھے گا اور دوسری طرف کا غیرواضح رہے گا۔

2        گیلی میں مودا کو اچھی طرح بندھا ہوا ہوناچاہیے۔ ڈھیلا مواد ہونے سے ٹائپ بکھر جاتے ہیں نیز پروف صاف نہیں اٹھتا۔

3        مواد کو بکھرنے سے بچانے کے لیے پروف پریس مشین پر گیلی رکھنے کے بعد کمپوز کیے ہوئے مواد کی دائیں اور بائیں طرف لکڑی کی اسٹک جما دینا چاہیے۔ا س عمل سے پروف کے دونوں طرف یکساں دباؤپڑتا ہے اور پروف صاف نکلتا ہے۔

4        پروف اٹھانے سے پہلے گیلی پروف مشین سے اٹھا لینی چاہیے یعنی گیلی میں مواد کو رکھ کر پروف نہیں نکالنا چاہیے۔ اس سے ٹائپ پر پڑنے والا دباؤ سخت ہوجاتا ہے اور ٹائپ کے کونے ٹوٹ جاتے ہیں نیز حروف میں روشنائی بھر جاتی ہے اور پروف صاف نہیں اٹھتے۔

5        پروف لینے کا کاغذ مواد کی چوڑائی سے کافی زیادہ چوڑا ہونا چاہیے تاکہ تصحیح کے لیے دونوں طرف کافی حاشیہ رہ جائے اور غلطیوں کی آسانی سے نشان دہی کی جاسکے۔

6        جس کاغذ پر پروف نکالنا ہو اس پر برش سے پانی لگا دینا چاہیے تاکہ کاغذ نرم اور ملائم ہوجائے اور پروف بڑھیا اٹھ سکے۔ یاد رہے کہ گیلے کاغذ پرپروف صاف اور واضح اٹھتا ہے۔

7        گیلی میں کمپوز کیے ہوئے مواد کی لمبائی 16 سے 20 تک ہونی چاہیے کیونکہ اس سے بڑا پروف اٹھانے میںکافی دقت اور پریشانی ہوتی ہے نیز پروف ریڈر کو گیلی پروف بار بار سمیٹنا پڑتا ہے جس سے تصحیح پر برا اثر پڑتا ہے۔ عام طور پر ایک گیلی پروف پر کتاب کے تین صفحات سے زیادہ کا مواد نہیں ہونا چاہیے۔

پروف کی قسمیں

پروف تین قسم کے ہوتے ہیں (1)  گیلی پروف (2) صفحاتی پروف (Page Proof) (3) فارم پروف، گیلی پروف میں ٹھوس مواد رہتا ہے۔ صفحاتی پروف میں ہر ایک صفحے پر صفحہ نمبر ڈالنے کے بعد مطلوبہ صفحے کے سائز کے مطابق پروف اٹھایا جاتا ہے۔ فارم پروف میں پورے فرمے کے کل صفحات (ان کی تعداد 16، 8 یا 4 ہوسکتی ہے)  کی ترتیب کے مطابق پروف اٹھایا جاتا ہے۔

پروف مشین

پروف اٹھانے کی مشینیں دو طرح کی ہوتی ہیں (1) ہینڈ پریس (2) بانڈر کک پروف مشین۔

ہینڈ پریس

پرانی طرز کی مشین ہے۔ طباعت کے ابتدائی زمانے میں اسی مشین پر کتابیں شائع کی جاتی تھیں۔ اس مشین کے کئی چھوٹے بڑے سائز ہوتے ہیں۔ ہینڈ پریس پر پرو ف اٹھانے کے لیے ضروری ہے کہ مواد کو اسٹون پر ہی درست کرلیا جائے کیونکہ پروف اٹھانے کے لیے اس مشین کا ہینڈل اتنی سختی سے دبا دیا جاتا ہے کہ گیلی پر رکھے ہوئے مواد کے حروف ٹوٹ جاتے ہیں۔ ہینڈ پریس پر پروف اٹھانے کے لیے یہ بھی ضروری ہے کہ مواد کو مشین کے اسٹون کے عین درمیان میں رکھا جائے۔ا س کے بعد اس کے دونوں طرف اسٹک لگا دی جائیں۔ کاغذ کو بھگو کر مواد کے اوپر نہایت احتیاط سے رکھا جائے تاکہ اس کے دونوں طرف غلطیاں نکالنے کے لیے حاشیہ رہ جائے۔ پھر اس کے بعد مشین کے تختے کو آہستہ آہستہ کاغذ کے اوپر رکھ دیا جائے اور ہینڈل کو گھما کر مواد پر دباؤ ڈالا جائے۔ اس سے مواد کے ٹائپ کے نقوش کاغذ پر ابھر آتے ہیں۔ اس کے بعد ہینڈل چھوڑ دیا جائے۔اب پروف تیار ہوگیا۔

بانڈرکک پروف مشین

پروف اٹھانے کے لیے بہت ہی کارگر ثابت ہوئی ہے۔ اس مشین میں گیلی اور مواد دونوں کو رکھا جاسکتا ہے۔ا س مشین میں دو بیلن ہوتے ہیں جو ایک سرے سے دوسرے سرے تک گھوم جاتے ہیں۔ اس کے بعدٹائپ پر بھیگا ہوا کاغذ رکھ کر سلینڈر گھما دیا جاتا ہے اور پروف اٹھ جاتا ہے۔

مندرجہ بالا دستی مشینوں کے علاوہ بجلی کی مدد سے چلنے والی مشینیں بھی تیار ہوگئی ہیں۔ بجلی کی مشین سے ایک منٹ میں چالیس پروف اٹھ سکتے ہیں، اس میں صرف گیلی کو ہاتھ سے لگانا پڑتا ہے باقی سارا کام خودبخود ہوجاتا ہے لیکن بجلی کی یہ مشین بڑے بڑے چھاپہ خانوں میں ہی کارگر ثابت ہوسکتی ہے کیونکہ اس کی قیمت بہت زیادہ ہے نیز یہ جگہ بھی زیادہ گھیرتی ہے۔

اس کے علاوہ ہندوستان میں بھی پروف پریس تیار ہوگئے ہیں۔ ان مشینوں کی ساخت بہت ہی سیدھی سادی ہے۔ یہ مشینیں سستی بھی بہت ہیں اور مطبع میں جگہ بھی بہت کم گھیرتی ہیں۔ ذاتی اور ملکی مفاد کے پیش نظر ان مشینوں کا استعمال کرنا بہتر ہے۔

مشین کے بیلن

پروف اٹھانے کے لیے بیلن گھماتے وقت یہ بات یاد رکھنی چاہیے کہ اس کی حرکت مواد کی پیشانی کی طرف سے مواد کے پاؤں کی طرف ہونی چاہیے۔ دائیں سے بائیں یا بائیں سے دائیں بیلن کو کبھی نہیں گھمانا چاہیے کیونکہ اس طرح بیلن گھمانے سے مواد کے حروف فوراً ڈھیلے ہوکر بکھر جاتے ہیں۔

روشنائی لگا دینے کے بعد بیلن کو فوراً ہی کسی قریبی کھونٹی پر ٹانگ دینا چاہیے لیکن اس سے پہلے بیلن پر سے سیاہی پونچھ دینی چاہی تاکہ بیلن پر سیاہی جمنے نہ پائے۔ پروف اٹھانے کے بعد مواد کے ٹائپ کو بھی برش سے صاف کردینا ضروری ہے تاکہ سیاہی حروف میں جمنے نہ پائے اورنہ تصحیح کرتے وقت حرف ساز کو پریشانی اٹھانی پڑتی ہے۔

پروف اور مسودہ (کاپی) کی نشان دہی

پروف اٹھا لینے کے بعد حرف ساز کو سبھی پروف اپنے سامنے رکھ لینے چاہئیںاور مسودے سے ملا کر پروف پر گیلی کا نمبر اور کتاب کا نام درج کردینا چاہیے تاکہ صفحہ سازی کے وقت موا دکی ترتیب آسانی سے قائم کی جاسکے نیز اسی سائز اور اسی قسم کی دوسری کتاب کے مواد سے خلط ملط نہ ہونے پائے۔

اس کے بعد پروف اور اصل مسودہ پروف ریڈر (تصحیح کار) کے پاس بھیج دینا چاہیے۔ا گر مسودے کے کسی صفحے کا ایک حصہ حرف ساز کو اپنے پاس رکھنا پڑے تو اس صفحے کو اس مقام سے پھاڑ لینا چاہیے اور صفحے کا وہ حصہ جسے پروف  کے ساتھ بھیجنا ہے اور وہ حصہ جسے اپنے رکھنا ہے دونوں پر نمبر ڈال دینا چاہیے۔ مثال کے طور پر اگر مسودے کے مذکورہ صفحے کا اصل نمبر 16 ہے تو پروف ریڈر کو بھیجے جانے والے حصے پر 16 نمبر اور اپنے پاس رکھے جانے والے حصے پر `16-A ڈال دینا چاہیے۔

پروف کی تصحیح

پہلے باب میں بتایا جاچکا ہے کہ پرو ف ریڈنگ کا شعبہ کمپوزنگ اور مشین کے شعبوں کے نزدیک ہی ہونا چاہیے لیکن مشین کے شور و غل سے محفوظ بھی ہونا چاہیے کیونکہ بعض دوسرے اوصاف کے ساتھ پروف ریڈر کو یکسوئی کی انتہائی ضرورت ہوتی ہے۔ا گر شور و غل سے وہ لگاتار مخل ہوتا رہے تو اسے یکسوئی حاصل نہیں ہوسکے گی اور پروف کی تصحیح اچھی طرح نہیں ہوسکے گی اور اس میںا غلاط رہ جائیں گی۔

پروف ریڈر کی میز اتنی بڑی ہونی چاہیے کہ وہ مسودے اور پروف اچھی طرح سنبھال کر رکھ سکے اور مختلف پروف اور ان کے مسودے آپس میں خلط ملط نہ ہوجائیں۔ پروف پڑھنے میں سب سے زیادہ زور آنکھوں پرپڑتا ہے اس لیے قدرتی یامصنوعی روشنی کا معقول انتظام ہونا چاہیے تاکہ پروف ریڈر کو کسی قسم کی دماغی پریشانی اور جسمانی کوفت نہ ہو اور وہ اپنی تمام تر توجہ پروف کی تصحیح پر صرف کرسکے۔ ایک بات پر اور دھیان دینے کی ضرورت ہے کہ پروف ریڈر کو بار بار مخل نہ کیا جائے کیونکہ اس کا کام انتہائی نازک ہوتا ہے۔ خلل اندازی سے اگر اس کی توجہ بار بار بٹتی رہے گی تو غلطیوں کے رہ جانے کے امکانات بڑھ جائیں گے۔

کاپی ہولڈر

پروف ریڈر کے ساتھ ایک قابل کاپی ہولڈر کا ہونا بہت ہی ضروری ہے۔ اس میں کم ازکم اتنی قابلیت ضرور ہونی چاہیے کہ وہ مسودے کو صحیح طرح پڑھ سکے۔ اس کو مسودہ اس طرح پڑھنا چاہیے کہ پروف ریڈر اس کی ا ٓواز کو بغیر کسی دقت کے سن سکے اور غلطیوں کی نشان دہی کرسکے۔

پروف ریڈر بہت ہی قابل شخص ہونا چاہیے۔ اس کو زبان پر قدرت حاصل ہونی چاہیے۔ اس کی نظریں ہمیشہ کمپوز کیے ہوئے مواد پر جمی رہنی چاہئیںا ور ذہن میں کتاب یا مضمون کے موضوع کے متعلق کسی قسم کااثر نہیں ہونا چاہیے کیونکہ اس کا کام اصل مسودے کے مطابق پروف کی تصحیح کرنا ہے۔ اگر اس کا دماغ موضوع سے متاثر ہوتا رہے تو الفاظ کا املا اور چھوٹے بڑے ٹائپ کے فرق کو وہ نظرانداز کرجائے گا۔ اس کے علاوہ مختلف موضو عات کے لیے مقرر کیے گئے رموز و علامات کا اسے پوری طرح علم ہونا چاہیے۔ مطبع کے مختلف شعبوں کے کام کے بارے میں بھی اسے معلومات حاصل ہونی چاہئیں۔ مثلاً مختلف سائز کے کاغذوں اور ٹائپ کے سائز وغیرہ کا اس کو علم ہونا چاہیے۔ چونکہ املا، اور گرامر کے سہو ٹھیک کرنا اس کے فرض میں شامل ہے لہٰذا اس کا گرامر کا گہرا مطالعہ ہونا چاہیے۔ اگر کوئی کتاب باتصویر ہے تو یہ دیکھنا بھی اس کے فرائض میں شامل ہے کہ تصویریں مناسب جگہ پر ہیں یا نہیں! صفحات ٹھیک طرح سے امپوز ہوئے ہیں یا نہیں، پرنٹ لائن (Print Line) دی ہوئی ہے یا نہیں، اگر مسودے میں کوئی قابلِ اعتراض بات ہو جس سے مطبع پر حرف آنے کا احتمال ہو تو اس کو چاہیے کہ مطبع کے مالک یا منیجر کو فوراً آگاہ کردے۔

مختصراً کہا جاسکتا ہے کہ اسے زبان پر عبور حاصل ہونا چاہیے۔ اس کی نظریں غلطیوں کو  فوراً پکڑ لیں، گرامر کا اس کو علم ہونا چاہیے اور رموز و علامات کا صحیح استعمال بھی اسے آتا ہو، لیکن اس سے بھی زیادہ ضرورت اس بات کی ہے کہ وہ تحمل مزاج ہو۔ ہمارے ملک میںا س وصف کی بہت ہی کمی ہے، کیونکہ یہاں کے لوگ پریس کاپی تیار کروانا فضول کام سمجھتے ہیں، جیسے تیسے مسودے پریس میں بھیج دیے جاتے ہیں کہ جن کو کمپوزیٹر اچھی طرح پڑھ نہیں سکتے۔ اس سے کمپوزنگ (کتابت) میں اتنی زیادہ غلطیاں ہوجاتی ہیں کہ پروف ریڈر اکتاہٹ محسوس کرنے لگتا ہے اور پروف اچھی طرح نہیں پڑھے جاتے۔

تصحیح کا طریقہ

سب سے پہلے پروفر ریڈر کو اپنی نظر کی مدد سے ہر ایک سطر کو دو حصوں میں بانٹ لینا چاہیے۔ بائیں نصف سطر کی غلطیاں پروف کی بائیں طرف اور دوسرے نصف کی غلطیوں کی نشان دہی پروف کی دائیں طرف کرنی چاہیے (اردو پروف کے لیے یہ ترتیب دائیں اور بائیںہوجائے گی غلطیوں کی نشان دہی ترتیب وار ہونا چاہیے تاکہ حرف ساز ان کی تصحیح اسی ترتیب سے کرسکے۔ ہر ایک سطر کی غلطیاں اسی سطر کے سامنے علامتوں کے ذریعے لگانی چاہئیںا ور ان کے آگے ایک ترچھی لکیر لگا دینی چاہے۔ یہ ترچھی لکیر ایک غلطی کے اختتام کی علامت ہے۔ دونوں طرف حاشیے میں تصحیح کی علامتیں کاغذ کے بائیں سرے سے شروع ہوکر دائیں طرف کو کمپوز کیے ہوئے مواد کے برابر آجانی چاہئیں۔ لکیر یا حروف  اتنے بڑے نہیں ہونے چاہئیں کہ وہ نیچے کی سطر کو بھی گھیرلیں او تصحیح کے نشان آپس میں خلط ملط ہوجائیں۔ فل اسٹاپ، کوما، کولن اور سیمی کولن کے اردگرد دائرہ بنا دینا چاہیے۔ اگر کوئی لفظ ہٹا کر اس کی جگہ کوئی دوسرا لفظ رکھنا ہو تو پروف میںا س لفظ کو اچھی طرح کاٹ دینا چاہیے اور حاشیے میں جہاں اس کی جگہ ہو دوسرا لفظ واضح حروف میں بنا دینا چاہیے۔ اگر کسی جگہ پر نیا جملہ جوڑنا ہو اور حاشیے میں اتنی جگہ نہ ہو تو اس جگہ پر کوئی علامتی نشان لگا کر پروف کے اوپر یا نیچے اسی طرح کانشان بنا کر وہ جملہ لکھ دینا چاہیے۔ یہ نشان تصحیح کے نشانات سے مختلف ہونا چاہیے۔ اگر نئے جملے کئی جگہوں پر بنانے پڑیں تو اعداد کی مدد سے ان کو 1، 2، 3… کی ترتیب سے کاغذ کے اوپر یا نیچے لکھ دینا چاہیے۔

پروف کی تصحیح کرلینے کے بعد پروف ریڈر کو اپنے دستخط اور تاریخ ڈالنی چاہیے۔ اگر وہ پروف دوسری بار پڑھنا چاہتا ہے تو اسے پروف کی پیشانی پر واضح ہدایت لکھ دینی چاہیے۔ا گر پروف کی تصحیح سے اس کی تسلی ہوگئی ہے تو پروف پر چھاپنے کی ہدایت دے دینی چاہیے۔

تصحیح کے نشان

پروف پر غلطیوں کی نشاندہی کرنے کے لیے بین الاقوامی سطح پر کچھ نشان اور علامتیں مروج ہوچکی ہیں۔ ان نشانات اور علامات کا مکمل علم ہر پروف ریڈر اور کمپوزیٹر کو ہونا چاہیے کیونکہ ان کے بغیر نہ تو غلطیوں کی نشان دہی ہوسکتی ہے اور نہ ہی ان کی تصحیح ممکن ہے لہٰذا مندرجہ ذیل نشانات اور علامات ہر پروف ریڈر کو ازبر ہونے چاہئیں۔

نشانات اور علامات

          کاٹو حذف کرو       سطر ٹھیک کرو (پہلو کی جانب)

          کاٹو اور باہم ملاؤ       سطر سیدھی کرو (عرض کی جانب)

          درمیان میں فاصلہ دو دونوں کو ملاؤ

          فاصلہ ختم کرو        نیا پیرا بناؤ

          فاصلہ کم کرو         نیچے کی سطر اوپر کی سطر سے

          جوں کا توں رہنے دو   جوڑو

          بڑے حروف بناؤ     لفظ کا پورا املا لکھو

          درمیانی سائز کے حروف بناؤ     مسودہ دیکھو

          پہلا حرف بڑا اور باقی کے درمیانی فل اسٹاپ (1) ہندی کا فل اسٹاپ

          سائز کے بناؤ         (-) اردو کا فل اسٹاپ

          چھوٹے حروف بناؤ   کاما لگاؤ

          موٹے/ کالے حروف بناؤ        کولن لگاؤ

          ترچھے حروف بناؤ    سیمی کون لگاؤ

          رومن حروف بناؤ    ہائفن لگاؤ

          ٹائپ غلط فانٹ کا ہے  ڈیش لگاؤ

          ٹائپ کو سیدھا کرو    سوالیہ نشان لگاؤ

          ٹائپ ٹوٹا ہوا ہے، بدلو اس کی پڑتال کی جائے

          درمیانی فاصلہ برابر کرو         قوسین لگاؤ

          جگہ بدلو   بریکٹ لگاؤ

ان کے علاوہ حواشی کی وضاحت کے لیے مندرجہ ذیل نشانات کا جاننا بھی ضروری ہے:

          ایٹ دی ریٹ آف    اسٹار

          ڈیگر      ڈبل اسٹار

          ڈبل              ڈیگر  1,2,3

پروف کے متعلق ضروری باتیں

1        پروف صاف اور واضح ہونا چاہیے۔ اس کے دائیں بائیں کافی چوڑا حاشیہ ہونا چاہیے۔ اگر پروف ایسا نہ ہو تو پروف ریڈر کو دوسرا پروف طلب کرنا چاہیے۔

2        پروف ریڈر کو کم ازکم دوبار پروف پڑھنا چاہیے۔د وسرے پروف میں بھی اگر زیادہ غلطیاں ہوں تو پروف ایک بار اور پڑھنا چاہیے۔        

3        مصنف کے پاس جو پروف جائے اس میں املا اور ہجے کی غلطیاں نہیں ہونی چاہئیں۔

4        صفحہ سازی سے پہلے مصنف کی نکالی ہوئی غلطیوں کی تصحیح کرکے اچھی طرح پڑتال کرلینی چاہیے۔

5        اس بات کا دھیان رکھنا چاہیے کہ پوری کتاب کا صفحہ نمبر، پیشانی، باب نمبرا ور ضمیمہ وغیرہ کتاب کے پہلے فرمے کے مطابق ہی ہوں نیز وہ ترتیب وار ہوں۔

6        فارم کا اشاریہ نمبر ٹھیک ٹھیک لگایا گیا ہے یا نہیں۔

7        فارم پروف پڑھتے وقت صرف غلطیاں نکالنے پر ہی توجہ مرکوز نہیں رہنی چاہیے بلکہ پہلے آنے والے صفحے کی آخری سطر کو اگلے صفحے پر آنے والی پہلی سطر سے ملا کر دیکھ لینا چاہیے تاکہ ان میں باہمی ربط ہو کیونکہ کئی بار صفحہ سازی کے وقت کئی سطریں نکل جاتی ہیں یا اِدھر اُدھر لگ جاتی ہیں۔

8        مشین پر بھیجنے سے پہلے پروف اس طرح ملا لیا جائے کہ مشین پر پروف میں نئی غلطیاں نہ نکلیں کیونکہ مشین پر غلطیوں کی تصحیح کرنے میں وقت بہت ضائع ہوتا ہے اور کام کی رفتار بہت کم ہوتی ہے۔ غلطیوں کی تصحیح کرنے کے لیے جتنی دیر تک مشین رکی رہے گی مطبع کو اتنا ہی زیادہ نقصان ہوگا۔

9        مشین پروف کو اچھی طرح فارم پروف سے ملا لینا چاہیے۔ مشین پروف میں مندرجہ ذیل باتوں کا دھیان رکھنا چاہیے۔

1        کوئی سطر ٹیڑھی نہ ہو۔

2        صفحہ نمبر ترتیب وار ہو۔

3        حروف اور سطروں میں اتنا زیادہ دباؤ نہ ہو کہ ایک طرف کے ٹائپ دوسری طرف ابھر آئیں۔ مشین پروف میں اسپیس اکثر ابھر آیا کرتی ہیںا ن کو دبا دینا چاہیے۔ کبھی کبھی ایک آدھ ٹائپ ٹوٹ جاتا ہے یا گر جاتا ہے اس کو فوراً تبدیل کروا دینا چاہیے۔

4        اگر کتاب میں تصویریں، اشکال یا نقشے ہوں تو اس بات کا دھیان رکھنا چاہیے کہ وہ الٹے نہ لگ جائیں نیز وہ مناسب جگہ پر ہوں۔

10      جدول سازی کی صورت میں ہر ایک خانے (کالم) کی پیشانی کو دھیان سے پڑھنا چاہیے۔

11      حواشی پر خاص طور پر نظر رکھنی چاہیے۔ جن علامتی نشانوں کا استعمال متن میں کیا گیا ہو وہی نشان حواشی میں ہونے چاہئیں جس صفحے کے متن میں علامتی نشان ہو حواشی اسی صفحے پر آجانا چاہیے۔

12      غلطیوں کی تصحیح کرنے کے لیے کبھی کبھی مصنف پر انحصار نہیں کرنا چاہیے۔ مصنف اپنے مضمون کا عالم ہوتا ہے لیکن فن تصحیح سے واقف ہونا اس کے لیے ضروری نہیں ہوتا۔ کتاب کو ٹھیک چھاپنا مطبع کا کام ہے، مصنف کا نہیں۔ غلط یا بھدی چھپائی سے مطبع کی شہرت کو نقصان پہنچتا ہے مصنف کو نہیں۔

13      مصنف جس پروف پر پرنٹ آرڈر دے اسے حفاظت سے رکھنا چاہیے۔

14      مشین پروف دیکھتے وقت اس بات کا بھی دھیان رکھنا چاہیے کہ صفحہ سازی ٹھیک ہوئی ہے یا نہیں یعنی فرمے کا ہر ایک صفحہ ترتیب وار ہے یا نہیں۔

اہم ہدایتیں

1        گیلی پروف پریس میں دوبار پڑھا جانا چاہیے۔

2        ایک گیلی پروف مصنف کے پاس جانا چاہیے تاکہ اگر وہ اس میں کوئی کاٹ چھانٹ یا اضافہ کرنا چاہے تو ابتدائی مراحل ہی میں کرلے مبادا فارم بن جانے پر مصنف کی طرف سے کی گئی تراش خراش کو گھٹانے بڑھانے سے صفحات اِدھر اُدھر ہوجاتے ہیں جس سے مطبع کا کام غیرضروری طور پر بڑھ جاتا ہے۔

3        مصنف کے پڑھے ہوئے پروف کی تصحیح کرکے اور ایک بار پریس میں پڑھ کر صفحہ سازی کرنی چاہیے۔

4        صفحاتی پروف اور مشین پروف پریس ہی میں پڑھے جانے چاہئیں۔ البتہ تکنیکی موضوعات سے متعلق کتابوں کے مشین پروف مصنف کو بھیج دینے چاہئیں۔

5        مصنف کی نکالی ہوئی غلطیوں کو مشین پروف سے پڑتال کرکے ہی پرنٹ آرڈر دیا جانا چاہیے۔

 

ماخذ: فن طباعت، مصنف: بلجیت سنگھ مطیر، سنہ اشاعت: دوسرا ایڈیشن 1988، ناشر: قومی کونسل برائے فروغ اردو زبان، نئی دہلی

 

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

تازہ اشاعت

حشم الرمضان کی نظم نگاری، مضمون نگار: فرزانہ پروین

  اردو دنیا، ستمبر 2024 بنگال کے نظم نگاروں میں ایک اہم اور معتبر نام حشم الرّمضان کا ہے ان کی تصانیف میں دو شعری مجموعوں کے علاوہ ایک تنق...